(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اوآئی سی نے فلسطینی عوام کے "مشرقی بیت المقدس” شہر کو آزاد فلسطینی ریاست کے دارالحکومت قراردیااورکہا کہ او آئی سی مشرقی بیت المقدس کو فلسطینیوں کا ریاست کے دارالحکومت کے طور پردیکھتی ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان کے علاقے میں صہیونی فوج کے ہاتھوں 50 افراد پر مشتمل فلسطینی رجبی خاندان کے پانچ منزلہ گھر کی مسماری کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نےشدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اوآئی سی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام کےفلسطینیوں کے آبائی گھروں کی مسماری کے یہ اقدامات "بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے جاری بیان میں فلسطینی عوام کے "مشرقی بیت المقدس” شہر کو آزاد فلسطینی ریاست کے دارالحکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کے دارالحکومت کے طور پردیکھتی ہے اور اس کے لیے جدو جہد جاری رکھے گی،تنظیم نے قابض ریاست کی طرف سے طاقت کے استعمال، جرائم اور حملوں کے تسلسل کی مکمل اور براہ راست ذمہ داری اسرائیل پرعائدکرتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطین میں مقدس مقامات کے تقدس کی پامالی کا ذمہ دار اسرائیل خود ہے۔
"اسلامی تعاون” نے فلسطینی عوام کے "مشرقی بیت المقدس” شہر کو آزاد فلسطینی ریاست کے دارالحکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کے دارالحکومت کے طور پردیکھتی ہے اور اس کے لیے جدو جہد جاری رکھے گی۔
او آئی سی نے اسرائیل کی نوآبادیاتی آباد کاری کی پالیسی اور مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کرنے کی کوشش کی مذمت کی۔
"اسلامی تعاون تنظیم ” نے بھی مقبوضہ بیت المقدس پر مبینہ خود مختاری کے حوالے سے اسرائیلی بیانات کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔
خواضح رہے کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ نے القدس میں سلوان محلے کے سامی الرجبی اور ان کے بیٹوں کے مکان کو منہدم کر دیا جس کے نتیجے میں خاندان کے 50 افراد بے گھر ہوگئےہیں ۔