(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی شہداء میں 3خواتین اور 8 بچے بھی شامل ہیں اور ان میں زیادہ ترغرب اردن سے تعلق رکھتے تھے، ان شہادتوں کے رد عمل کے طور پر غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ داغے گئےہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے اب تک گذشتہ 4 ماہ کے دوران قابض صہیونی فوج کی انتقامی کارروائیوں کے نتیجے میں 50 سے زائد فلسطینی شہریوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4 ماہ کےدوران قابض اسرائیلی فوج نےغرب اردن، مقبوضہ بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں 50 سے زائد شہریوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کیاجبکہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں بھی 3 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق شہداء میں 3خواتین اور 8 بچے بھی شامل ہیں جن میں زیادہ تر شہری غرب اردن کے علاقوں سے تعلق رکھتے تھے، صہیونی فوج کے نہتےاور بے گناہ فلسطینیوں کو ماورائے عدالت شہید کرنے کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے نتیجے میں رد عمل کے طور پر غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر اب تک 4 راکٹ بھی فائر کیے گئے ہیں جن کے اوپر جوابی کارروائی میں قابض فوج نے غزہ میں خان یونس کے علاقوں کو نشانہ بنایا ہے تاہم ان حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے رکن سہیل ہندی نےقابج فوج کی ان کارروائیوں کے حوالے سے کہا ہے کہ دشمن کی طرف سے حالیہ عرصے میں قتل و غارت کی جو پالیسی اختیار کی گئی تھی، وہ فلسطینیوں کے حوصلے پست کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔