(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 40 سال کی سزا کاٹنے والا بے گناہ فلسطینی اگلے ماہ رہا ہو نے والا ہے جب ایک طویل انتظار کے بعد والدہ کی زندگی نے وفا نہ کی اور اپنے بیٹے کو آخری مرتبہ گلے لگانے کی حسرت دل میں لیے فلسطینی ماں قبر میں جاسوئی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بننے والے ایک اور فلسطینی قیدی کی والدہ 40 سال تک اپنے بیٹے کی غیر قانونی قید سے رہائی کی امید لیے اس دار فانی سے کوچ کر گئی۔
اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدی کریم یونس گذشتہ 40 برس سے صہیونی جیل میں سخت تکالیف اور تشدد کے درمیان اپنی حراستی مدت پوری کرنے کے بعد اگلے ماہ رہا ہو نے والا ہے تاہم ایک طویل انتظار کے بعد انکی والدہ کی زندگی نے وفا نہ کی اور اپنے بیٹے کو آخری مرتبہ گلے لگانے کی حسرت دل میں لیے فلسطینی ماں چل بسی ، مرحومہ کی نماز جنازہ پڑھانے کے بعد آج سپرد خاک کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں ہر تیسرے گھر میں ایسے والدین اور ان کی اولادیں موجود ہیں جو اپنے پیاروں کو بغیر کسی جرم کے سالہ ہہ سال سے صہیونی جیلوں میں قید دیکھ رہے ہیں اور ان کی رہائی کے منتظر ہیں ان میں سے کچھ ماں باپ کریم کی والدہ کی طرح اپنےبچوں بیٹے کے ساتھ دوبارہ ملنے کا خواب پورا ہونے کی خواہش لیے ایک لمبے انتظار کے ساتھ اس دنیا کی بے ثباتی کے آگے زندگی سے منہ موڑ کرقبروں میں جا سوئے ہیں۔