(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مارچ 2002 کے بعد سےصہیونی انتظامی حراست کے تحت قابض فوج کی جانب سے کبھی بھی بے گناہ فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی تعداد 100 سے کم نہیں ہوئی جس کے باعث لاتعداد بے گناہ فلسطینی صہیونی زندانوں میں قید ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی اسریران کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ قابض ریاست اسرائیل کی فلسطینیوں کے لیے بنائی گئی غیر قانونی جیلوں میں قید 500سے زائد اسیران کی جانب سے مسلسل 127دنوں سےاسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف احتجاجی بائیکاٹ تاحال جاری ہے۔
قیدی کلب نے بتایا کہ فلسطینی قیدیوں کے حقوق پر بات کرنے اور ان کی وکالت کرنے والےمتعدد گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے بغیر کسی الزامات یا مقدمے کے انتظامی حراست کے خلاف یکم جنوری 2022 سے شروع کیا گیا تھا جسے3 ماہ مکمل ہو چکے ہیں اوراسیران کا مطالبہ ہے کہ ان کا یہ احتجاج اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جب تک قابض ریاست کی ان صہیونی جیلوں سے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کیے گئے ایک ایک بے گناہ فلسطینی کورہائی نہیں دی جاتی۔
واضح رہے کہ مارچ 2002 کے بعد سےصہیونی انتظامی حراست کے تحت قابض فوج کی جانب سے کبھی بھی بے گناہ فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی تعداد 100 سے کم نہیں ہوئی، صرف 2015 میں ہی اسرائیلی عدالت نے 1248 فلسطینیوں کے خلاف انتظامی حراست کے احکامات جاری کیے تھے، اس وقت صہیونی جیلوں میں 4,400 فلسطینی قید ہیں جن میں تقریباً 490 انتظامی قیدی بھی شامل ہیں۔