(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت لحم سے آنے والے فلسطینیوں کو مسجد میں داخلے سے روکنے کیلیےقابض فوج نے سخت اقدامات کیےاور داخلی دروازے پرزائرین کو روک دیا جس کے باعث وہ ماہ صیام کی ستائیسویں شب پرقبلہ اول پہنچنے میں ناکام رہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کے موقع پر بیت المقدس کے فلسطینیوں سمیت اندرون فلسطین اور مغربی کنارے کے مختلف شہروں سے ہزاروں کی تعداد میں مسلمان فلسطینی نماز تراویح اور رات کی عبادت میں شریک ہونے کیلیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے، ان میں الناصرہ، طمرہ، ام الفحم، النقب اور دوسرے دور دراز شہروں کے فلسطینی بھی شامل تھے۔
القدس محکمہ اوقاف کے مطابق اس مبارک شب میں قبلہ اول میں عبادت کر نے والوں کا ایک ہجوم تھا جو مسجد میں داخل ہو رہا تھااور اڑھائی لاکھ سے زائد اندرون فلسطین سے 150 بسوں پرقافلوں کی صورت لوگ عبادت کیلیے پہنچے سیکڑوں نمازیوں کو لے کرقبلہ اول پہنچا۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے شمالی بیت المقدس میں قلندیہ کے مقام پرجگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی۔
محکمہ اوقاف نے جگہ جگہ پر صہیونی فوج کی کھڑی کی گئیں رکاوٹوں کے حوالے سے بھی بتایا کہ بیت لحم سے آنے والوں کو داخلے سے روکنے کیلیےقابض فوج نے سخت اقدامات کیےجس سے چوکیوں پر رش لگ گیا اور ان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاجبکہ داخلی دروازے پرزائرین کو روک لیا جس کے باعث وہ ماہ صیام کی ستائیسویں شب پر قبلہ اول پہنچنے میں ناکام رہے۔