(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ نے 6 فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں پر لگائے گئے اسرائیلی حکام کے الزامات کی مذمت کی اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ان گروپوں کے لیے فنڈنگ دوبارہ شروع کریں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کےادارے کے ماہرین کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کی کالعدم قرار دی جانے والی 6 فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں پر لگائے گئے اسرائیلی حکام کے الزامات کی مذمت کی گئی ہے اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ممتاز فلسطینی سول سوسائٹی گروپوں کے لیے فنڈنگ دوبارہ شروع کریں۔
19اکتوبر 2021 کو قابض ریاست اسرائیل کے وزیردفاع بینی گینٹز نے اقوام متحدہ میں بڑے پیمانے پرفلسطین میں کام کر نے والے ان چھ سرکردہ فلسطینی انسانی حقوق اور سول سوسائٹی گروپوں کو اسرائیل کے خلاف انسداد دہشت گردی 2016 کے قانون کے تحت دہشت گرد تنظیموں” کے طور پر نامزد کیاتھااور دعویٰ کیاتھا کہ یہ چھ گروپ جن میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (PFLP) ادمیر، الحق، بسان سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل – فلسطین (DCI-P)، یونین آف ایگریکلچرل ورک کمیٹیز (UAWC)، اور یونین آف فلسطین ویمن کمیٹیز (UPWC) . "بین الاقوامی سطح پر خفیہ ایجنسیوں کے نیٹ ورک کا حصہ ہیں اور انہیں کالعدم قرار دے دیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کی جانب سے جاری رپورٹ میں بہت واضح طور پر کہا ہے کہ اسرائیل نے انسداد دہشت گردی کے قانون کا بہت غلط استعمال کیا ہے اور 6 فلسطینی تنظیموں کو جو انسانی حقوق کے تحفظات کیلیے کام کر تی ہیں ان پر یہ قانون کسی صورت لاگو نہیں ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض ریاست اسرائیل کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت تھا تاہم اس عرصے میں وہ یہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہاہے۔
ماہرین نے مزید کہا ہے کہ”ہم فنڈنگ کرنے والی حکومتوں اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے ان تنظیموں پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ثابت ہونے کے بعد بین الاقوامی برادری بھر پور انداز میں ان فلسطینی تنظیموں،گروپس اورکمیونٹیز کی مالی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے متعدد ماہرین، سول سوسائٹی اور ترقیاتی تنظیموںسمیت ماہرین تعلیم اور دنیا بھر سےدیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے اداروں نے گذشتہ مہینوں میں اسرائیل کی جانب سے بے بنیاد دہشت گردی کے الزامات کےبعد ان چھ فلسطینی گروپوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور فلسطینی کاز کے لیےاپنی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا تھا۔