(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسماعیل ہنیہ نے دشمن کو خبردار کیا کہ ماہ رمضان کے آغاز میں اسرائیل پر فلسطینی فدائی حملے آخری نہیں تھےاورحملہ آوروں کا کسی گروپ سے تعلق نہیں تھا جس سے ظاہر ہے فلسطینی مزاحمت محدود نہیں بلکہ پوری فلسطینی قوم کا فیصلہ ہے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے عالمی یوم القدس کے موقع پراپنی تقریر میں کہا کہ یوم القدس نسلوں کی یاد میں ایک لافانی دن بن گیا ہے۔
انہوں نے صہیونی ریاست اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ القدس مسجد اقصیٰ کے خلاف دشمن کے تمام منصوبوں اور ناپاک عزائم کو ناکام بنادیں گے، دشمن حد سے تجاوز کررہا ہے جو کہ دو طرفہ تنازعہ کو علاقائی تنازع میں بدل سکتا ہے اگر اسرائیل اپنی حدود سے باہر ہوا اور قبلہ اول سے چھیڑ چھاڑ سے بازنہیں آیا تو غزہ جنگ سے دور نہیں رہ سکتا۔
انہوں نےدشمن کو خبردار کیا کہ رمضان المبارک کے آغاز میں اسرائیل پر فلسطینی فدائی حملے آخری نہیں تھےاوران فدائی حملہ آوروں کا کسی گروپ سے تعلق نہیں تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کسی ایک جماعت تک محدود نہیں بلکہ یہ پوری فلسطینی قوم کا فیصلہ ہےجبکہ اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ فلسطینی عوام کے مرابطین، مرابطات، مقبوضہ اندرونی علاقوں کے فلسطینیوں اور غزہ میں صہیونی دشمن کے خلاف اتحاد کی طاقت نے قبلہ اول پر صہیونی جارحیت کی سازش ناکام بنا دی ہے۔