(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزارت دفاع کے مطابق غزہ سے اسرائیلی سرزمین پر داغے گئے راکٹوں کے بعد واحد گزرگاہ کو فلسطینی مزدوروں کے لیے بند کر نے کا فیصلہ کیا ہےجس کے بعدفلسطینی تاجروں اور مزدوروں کو کراسنگ سے اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں دو ہفتوں کے دوران شدید کشیدگی کے باعث صہیونی جارحیت کے جواب میں غزہ کی پٹی سے غاصب اسرائیلی بستیوں پر 3 راکٹ فائر کیے جانے پر غزہ کے ساتھ سرحد پر واحد گزرگاہ کو مزدوروں کے لیے بند کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔
صہیونی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع کے شعبے ’کوآرڈینیٹر آف گورنمنٹ ایکٹیوٹیز ان دی ٹیریٹریز‘ (کوگیٹ) نے ہفتے کو بتایا ہے کہ گزشتہ رات غزہ کی پٹی سے اسرائیلی سرزمین کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہےجس کے بعد آئندہ اتوار کو غزہ کے تاجروں اور مزدوروں کو ایریز کراسنگ کے ذریعے اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ جمعے کی رات غزہ سے جنوبی اسرائیل پر دو راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے ایک اسرائیلی بستی میں جبکہ دوسرا صہیونی رہائشی عمارت کے قریب گراجبکہ تیسرا راکٹ اگلے دن فائر کیا گیاجس کا مقصد صہیونی حکمرانوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں الاقصیٰ مسجد کے احاطے میں فلسطینیوں پر جارحیت کے نتائج سے خبردار کرنا ہے۔