(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان اسلام آباد چیپٹر کے زیر اہتمام منعقدہ "القدس مرکز و محور کانفرنس” سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ رمضان المباک کے آخری جمہ کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی "یوم القدس” منایا جائے ا گاور عوام یوم القدس کے اجتماعات میں بھرپور شرکت کریں۔
القدس کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام کے وفاقی وزیر سینیٹرطلحہ محمود ، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے رہنماثاقب اکبر، تحریک نوجوانان پاکستان کے چیئر مین عبد اللہ گل، تحقیقی ادارہ برائے مشرق وسطیٰ کے ڈائرکٹر ناصر شیرازی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیے
الاقصیٰ پر صہیونی حملے، اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب
صہیونی فوج کا فلسطینی گھر کی خواتین پر تشدد اور گرفتاری
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے اہم مسئلہ ہے اور اسرائیل عالم اسلام کے قلب میں خنجر کی مانند ہے۔ سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے مسجد اقصیٰ کی صہیونی فورسز کی جانب سے مسلسل توہین اور فلسطینیوں پر جاری بہیمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ قبلہ اول کے دفاع کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور القدس پر صہیونی غاصبانہ تسلط کے خلاف سراپا احتجاج رہیں گے اورالقدس کی بازیابی تک جدوجہدجاری رہے گی۔انھوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کو امریکی سرپرستی حاصل ہے ا ورہم کشمیری عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کرتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر نے عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عرب دنیا کے حکمرانوں کو چاہئیے کہ فلسطینی عوام کی پشت پناہی کریں اور اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقا ت کے معاملہ پر نظر ثانی کریں۔ ان کاکہنا تھا کہ عرب حکمرانوں کی جانب سے پاکستان کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے دباؤکی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاکستان کے عوام کسی بھی ایسے اقدام کو تسلیم نہیں کریں گے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مسئلہ فلسطین سمیت عالم اسلام کے تمام تر مسائل کی جڑ شیطان بزرگ امریکہ ہے۔وہ اسرائیل جو گریٹر اسرائیل کی باتیں کرتا تھا اج اس نے اپنے چاروں طرف بڑی بڑی دیواریں کھڑی کردی ۔ کچھ عرب خائین ریاستیں مسلسل کوشش کررہی ہیں کہ اور اسلامی ممالک پر مختلف طریقوں سے اسرئیل کو تسلیم کروانے کے لئے کوکوششیں کررہی ہیں ۔ا گر ہم نے فلسطین پر کوئی سمجھوتہ کیا تو یہ کشمیر کاز کو تبا ہ کرنے کے متردف ہو گا۔
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما ثاقب اکبر نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد فلسطین کیلئے انصاف کی بات کرنا ہے اگر اپ کسی مظلوم کے حق میں بات نہیں کرسکتے تو اس کے خلاف غلط پروپیگنڈا نہ کر یں۔فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا اسرائیل قابض ریاست ہے فلسطین پر سمجھوتا کرنے کا مقصد کشمیر پر سمجھوتا کرنا ہے۔
تحریک نوجوانان پاکستان کے چیئر مین عبد اللہ گل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں جس سیاسی کشمکش میں گرفتار ہیں اس کے ساتھ ہم کیسے مسلم امہ کے لئے مضبوط آواز اٹھا سکتے ہیں اس وقت اسرائیل کے مسئلے کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے چند عرب ریاستیں اس سازش میں ملوث ہیں فلسطین کا مسئلہ عالمگیر انسانیت کا مسئلہ ہے پاکستان پر بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے دباؤڈالا جارہا ہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا اصولی فیصلہ قائد اعظم نے دیااگر ہم نے اسرائیل کو قبول کیا تو ہم دو قومی نظریے سے قائد کے افکار سے ہٹ جائیں گے۔
تحقیقی ادارہ برائے مشرق وسطیٰ کے ڈائرکٹر ناصر شیرازی نے کہا کہ اگرہم مظلوم فلسطینی مسلمانوں درد محسوس نہیں کرسکتے تو ہم رسولِ خدا ﷺکی حدیث کی رو سے ہم مسلمان بھی نہیں ہیں ۔ مسلمان ایک جسد واحد کی طرح ہیں ہم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے قائد اعظم محمد علی جناح نے فلسطین کی حمایت میں فلسطین ڈے کا اعلان کیا تھا۔
قائد اعظم فلسطین کی مقاومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے قائد اعظم نے پاکستان بننے کے بعد پہلے انٹرویو میں کہا تھا ہم کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گےا۔انہوں نے مذید کہا کہ وہ اسرائیل جو کہ ناقابل شکست ہونے غرور سجائے دنیا پر رعب ڈالتا تھا جس کے پیچھے دنیا کی تمام طاقتیں موجود تھی اسی اسرائیل کو حزب اللہ نے اسرائیل 33 دن میں ایسی شکست دی کہ اسرائیل نے اعتراف کیا اسرائیل کا کوئی شہر ایسا نہیں چھوڑا جہاں حملہ نا ہوا ہو۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعة الوداع کو ملک بھر میں یوم القدس منایا جائے گااور میری پاکستانی عوام سے اپیل ہے کہ یوم القدس اجتماعات میں بھرپور شرکت کریں۔عرب دنیا کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات فلسطین اور مسلم امہ کے ساتھ خیانت ہے۔فلسطین پر صہیونی غاصبانہ تسلط کے خاتمہ تک جد وجہد جاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ فلسطین اور کشمیرمیں جاری ظلم و بربریت کا ذمہ دار ہے، کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشتگردی اور فلسطین میں صہیونی مظالم امریکی سرپرستی کا شاخسانہ ہیں۔ ہماری اس کانفرنس کا مقصد فلسطین کے لئے انصاف کی بات کرنا ہے اور لقدس کی بازیابی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ ہمیں جس سطح پر بھی ہو مظلوم فلسطینوں کی حمایت میں آواز اٹھا نا ہے اور ناجائز ریاست اسرئیل کی بربریت کو دنیا کے سامنے آشکار کرتے رہنا ہے۔