(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) شیخ عبداللہ نے صہیونی حکام کے ‘اسرائیلی پرچم مارچ’ کو باب العمود کے علاقے میں داخل ہونے سے روکنے اور غیر مسلم زائرین کاجمعہ سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام تک مسجدمیں داخلے پر پابندی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امورو بین الاقوامی تعاون شیخ عبداللہ بن زاید آلنھیان کی جانب سے اپنے اسرائیلی ہم منصب وزیر خارجہ یائر لیپد سے مسجد اقصٰی پر ہونے والے صہیونی فوجی حملے کے بعد صورتحال کو پرسکون کرنے اور مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کرنے کے کسی بھی اقدام کو روکنے کے حوالے سے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا۔
شیخ عبداللہ نے بیت المقدس کی قانونی اور تاریخی حیثیت اور بین الاقوامی قانون کے تحت اردن کی ہاشمی سلطنت کے مقدس مقامات کے سرپرستانہ کردار کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیااور صہیونی حکام کے ‘اسرائیلی پرچم مارچ’ کو باب العمود کے علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کے ساتھ ساتھ غیر مسلم زائرین کاجمعہ سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام تک مسجد اقصیٰ میں داخلہ روکنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر دونوں وزراء نے دو طرفہ تعلقات اور تعاون پربھی تبادلہ خیال کیااور کہا کہ ہمارے خطے کو استحکام اور ترقی کے تمام راستوں پر آگے بڑھنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی ترقی و خوشحالی کی خواہشات کو پورا کیا جا سکے۔