(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) وزیر خارجہ سیف الدین عبداللہ نے کہا کہ الاقصیٰ کے تحفظ کے لیے ہمارے لوگ بشمول عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات مضبو ط کررہے ہیں اور القدس کیلیے ان کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکاراسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی جانب سے تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیلیے ملائیشیا کے وزیر خارجہ سیف الدین عبداللہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا اور تفصیلی بات چیت کی۔
گفتگومیں اسماعیل ہنیہ نے ملیشئن وزیر خارجہ سے مسجد اقصیٰ میں ہونے والے حالیہ واقعات، قابض افواج کے حملوں اور صہیونی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ کے اندر قربانی کی رسم کے حوالےصہیونی شدت پسند تنظیموں کی کشیدگی میں اضافے کی منصوبہ بندی کو واضح کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق اور مقدسات کے دفاع کے لیے کوششیں جاری رکھیں گےاور امید ظاہر کی کہ عرب اور اسلامی برادری اسرائیلی جرائم کے خلاف ٹھوس اور جرات مندانہ مؤقف اختیار کرے گی۔
اس موقع پر ملائیشیا کے وزیر خارجہ سیف الدین عبداللہ نے کہا کہ الاقصیٰ کے تحفظ کے لیے ہمارے لوگ بشمول عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات مضبو ط کررہے ہیں اور القدس کیلیے ان کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ملائیشیا فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے تاریخی مؤقف پر قائم ہے،ہم نے قابض ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوششوں کو ہمیشہ مسترد کیا اور آئندہ بھی ملائیشیا فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑا رہے گااس کے ساتھ ساتھ ہماری کوشش ہے کہ القدس اور الاقصیٰ پراسرائیلی ریاستی حملوں کو روکنے کے لیے متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر پیش قدمی کو یقینی بنایا جائے۔