(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی حکمراں اتحادیوں میں الموحدہ جماعت کی جانب سے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا ہے کہ اگربیت المقدس اور اس کے مکینوں کے خلاف ظالمانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رہا تو یہ جماعت اجتماعی طور پر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی مسلمانوں پر پے در پےجارحانہ حملوں اور مسجد اقصیٰ کے تقدس کی پامالی کے نتیجےمیں قابض ریاست اسرائیل کے حکومتی اتحاد میں دراڑ پڑ گئی اور یونائیٹڈ عرب لِسٹ "الموحدہ” نے حکومت کے لیے اپنی حمایت سے دستبردار ہونے کا اشارہ دیا ہے۔
صہیونی حکمراں اتحادیوں میں الموحدہ جماعت کی جانب سے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا ہے کہ اگر بیت المقدس اور اس کے مکینوں کے خلاف ظالمانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رہا تو یہ جماعت اجتماعی طور پر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائے گی، یہ بھی اہم ہے کہ رواں ماہ ہی صہیونی حکومت پارلیمنٹ میں ایک سخت گیر یہودی خاتون رکن کے مستعفی ہونے کے نتیجے میں صہیونی حکومت کو نقصان پہنچا تھا اور وہ اپنی معمولی سی اکثریت کھو بیٹھی تھی۔
واضح رہے کہ صہیونی حکومتی اتحاد میں مختلف نظریات کی حامل بائیں بازو کی ، سخت گیر یہودی قوم پرست اور مذہبی جماعتوں کے علاوہ عرب یونائیٹڈ لسٹ "الموحدہ” بھی شامل ہے اور مسجد اقصی سمیت اس کے اطراف بیت المقدس میں جاری تین روز سے صہیونی شدت پسند اقدامات کے نارکنے والے سلسلے کے ردعمل کے طور پر الموحدہ نے حکمراں اتحاد سے نکل جانے کا عندیا دیا ہے۔