(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خالد زبارقہ نےمزید بتایا کہ اسرائیلی عدالت میں ان فلسطینیوں کے خلاف کیسز کی سماعت کے دوران خدشہ ہے کہ گرفتار شدگان فلسطینیوں پر بے بنیاد الزامات لگا کر انہیں "اسرائیل میں غیر قانونی داخلے جیسے جرم میں پھنساکرانتظامی عدالتوں میں بھیجا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی قابض فوج نے 80 سے زائد فلسطینی شہریوںکو مسجد اقصٰی ٰکے احاطے سے گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر دیا ہے جن کے خلاف آئندہ روز اسرائیلی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق قانون دان خالد زبارقہ نےاپنے بیان میں نشاندہی کی ہے کہ صہیونی پولیس نےایک روز قبل فجر کے وقت مسجد اقصیٰ میں تعینات تقریباً نوے قیدیوں کو گرفتار کیا جن کا جرم مسجد اقصیٰ میں ماہ صیام کے دوران نماز اور عبادت کیلیے اقصیٰ مسجد میں اکھٹا ہونا بتایا جاتا ہے۔
خالد زبارقہ نےمزید بتایا کہ اسرائیلی عدالت میں ان فلسطینیوں کے خلاف کیسز کی سماعت کے دوران خدشہ ہے کہ گرفتار شدگان فلسطینیوں پر بے بنیاد الزامات لگا کرانہیں "اسرائیل میں غیر قانونی داخلے جیسے جرم میں پھنسایا جائےاور انہیں انتظامی عدالتوں میں بھیجا جا سکتا ہے۔ جہاں خاص طور پرپہلے بھی صہیونی فوج کے ہاتھوں القدس سے بے دخل ہونے والے فلسطینیوں کو سزا کا نشانہ بنایا جا سکتاہے۔