(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدیوں نے اعلان کیا ہے کہ اب مزید صہیونی جارحانہ ہتھکنڈے برداشت نہیں کیے جائیں گے اور غیر منصف صہیونی ریاست کی عدالتوں کے فیصلے منظور نہیں کیے جائیں گے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیشن برائے اسیران کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق یکم جنوری 2022 سے قابض اسرائیلی جیلوں میں تقریباً 500 فلسطینی انتظامی نظر بندوں نے اسرائیلی فوجی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہوا ہےاورمسلسل 105 دنوں سے جاری اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف احتجاج برقرار رکھا ہے۔
قیدیوں کی حمایت میں فلسطینی گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے خلاف احتجاج میں کیا گیا ہے۔
کمیشن برائے اسیران کے مطابق حالیہ برسوں میں اسرائیل کی جانب سے اس پالیسی کے استعمال میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو شامل کرنے میں توسیع ہوئی ہےجس کے خلاف زیر حراست فلسطینیوں نے کہا ہے کہ "اسرائیلی فوجی عدالتیں بے گناہوں کے خلاف غیر منصفانہ فیصلے جاری کرتی ہے جس کے باعث قیدی کی زندگی برباد کی جاتی ہے اور وہ بغیر کسی جرم کے سالوں صہیونی زندانوں میں گزار دیتے ہیں۔”
انہوں نےمزید کہا کہ فلسطینی قیدیوں نے اعلان کیا ہے کہ اب مزید صہیونی جارحانہ ہتھکنڈے برداشت نہیں کیے جائیں گے اور غیر منصف صہیونی ریاست کی عدالتوں کے فیصلے منظور نہیں کیے جائیں گے۔