(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 5 سال قبل صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی پر مزید 13 سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا عائد کر دی گئی، دوران حراست قیدی کووالد کے انتقال پر بھی آخری رسامات میں شرکت کی اجازت نہ ملی۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کی سوسائٹی کے سربراہ منتصر سمور نے اپنے جاری بیان میں بتایاہے کہ قابض ریاست میں اسرائیلی عدالت نے فلسطینی اسیرعلاء الدین محمد فاید کو 13 سال قید کی سزا سنائی ہے اور ان پر 40،000 ہزار شیکل جرمانہ بھی عائد کر دیا ہے۔
منتصرسمورکے مطابق شہری فاید کو 8 اگست 2017 کو قابض صہیونی فوج نے جنین شہر میں ان کے گھر سےبغیر کسی جرم کے وحشیانی تشدد کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا اور5 سال گزر جانے کےبعد عدالت نے اسیر کی قید میں اضافے کے ساتھ ساتھ جرمانے کی بھاری رقم کی ادائیگی کا حکم جاری کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ دوران حراست تین سال قبل فلسطینی اسیر فایدکے والد بیٹے کی رہائی کے منتظر اس دارفانی سے کوچ کر گئے اور ان کے انتقال پراسرائیلی قبضے نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئےقیدی کو والد کی آخری رسومات کی ادائیگی کی بھی اجازت نہیں دی تھی۔