(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)رپورٹ کےمطابق صہیونی بلدیہ نے فلسطینی گھروں کو غیر قانونی قرار دیا اور مسماری اس بہانے کی گئی کہ ان کے پاس اسرائیل کی طرف سے جاری کردہ عمارت کے اجازت نامے نہیں تھے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کی جاری کردہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ قابض حکام نے 22 مارچ2022 سے 4 اپریل کےاسرائیلی بلدیاتی ادارے کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 44 بچوں سمیت تقریباً 115 افراد گھروں سے بے گھر ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق قابض بلدیہ نے طولکرم 13 گھروںکو مسمار کیا جبکہ رام اللہ میں راس الطین کی گلہ بانی برادری میں 2 مقامات ہیں جنہیں اسرائیلی قابض حکام نے ایک فوجی زون قرار دیا تھااس کے ساتھ ساتھ 6 گھروں کو بیت المقدس،الخلیل ،اریحہ اور بیت ا لحم میں منہدم کیا ۔
اقوام متحدہ کے دفتر نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی آباد کاروں نے 35 واقعات میں پانچ فلسطینیوں کو زخمی کیا اور فلسطینیوں کی ملکیتی املاک کو نقصان پہنچایا جو کہ گذشتہ رپورٹنگ مدت کے مقابلے میں صہیونی آباد کاروں کے حملوں میں 75 فیصد اضافہ ہے۔