(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) احتجاجی مظاہرے میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں سےاسرائیلی جیل سے فلسطینی نابالغ بچے کی رہائی کیلیے اقدامات کا مطالبہ کیاگیا۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے فلسطینی اسیران قیدی کلب کی جانب سے ایک بیان میں نشاندہی کی گئی ہے کہ13 سال کی عمر سے گذشتہ 4 برس سے صہیونی زندانوں میں قید کی صعوبتیں جھیلتے ہوئے ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر کسی کو پہچاننے سے انکار کردیا ہے جس کے نتیجے میں احمد مناصرہ کی والدہ نے اسرائیلی عدالت سے احمد کی رہائی کی اپیل کی ہے اور ان سےاحمد کیلیے طبی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
نابالغ بچے کی حراست کے خلاف احمد مناصرہ کی والدہ کا ساتھ دیتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نےصہیونی فوج کی بچوں کے حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی پالیسی کی مذمت کی جبکہ احمد کی والدہ نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سےاسرائیلی جیل سے احمد کی رہائی کیلیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
قیدی کلب کے مطابق فلسطینی نابالغ بچےاور ان کے کزن پر 2018 میں صہیونی فوج پر چاقو سے حملہ کر نے کے الزامات عائد کیے گئے تھےاور ان کے کزن کو موقع پر ہی گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کر دیا تھاجبکہ احمد کو 11 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ،اس دوران صہیونی جیل میں قید فلسطینی بچے کو نامناسب ماحول میں ذہنی و جسمانی تشدد کیا گیا جس کے باعث احمد کی یادداشت پر مضر اثرات مرتب ہوئے ۔