(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) زیاد النخالہ نے کہا کہ جنین کا علاقہ اس وقت "سرایا القدس” اور "کتاب الاقصیٰ” کی افواج کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور اسرائیل کو کسی بھی وقت ایک جامع تصادم کی توقع رکھنی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیادالنخالہ نے اپنے ایک جاری بیان میں رمضان المبارک میں مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں خاص طور پر جنین میں بڑ ھتی ہوئی صہیونی جارحیت کے حوالے سے واضح طور پر کہا ہے کہ رمضان میں ان حالات کا اسرائیل خود ذمہ دار ہے جس کے بعد مزاحمت دشمن کے ساتھ جنگ کے دہانے پرکھڑی ہے۔
زیاد النخالہ نےمزید کہا کہ ہم کسی بھی قیمت پرجنین شہر میں اسرائیلی جارحیت کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے، اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے اوران کا جواب دینے کے فیصلے مزاحمتی قوتوں پر چھوڑے گئے ہیں اورہم جنین اور القدس سمیت پورے فلسطین کے عوام کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ اسرائیلیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنین کا علاقہ اس وقت "سرایا القدس” اور "کتاب الاقصیٰ” کی افواج کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل اور یہاں مزاحمت کے امکانات محدود ہیں؛ "لیکن وہ صہیونی حکومت کے لیے عظیم پیغامات پیدا کریں گے،اسرائیل کو کسی بھی وقت فلسطینی عوام اور صیہونیوں کے درمیان ایک جامع تصادم کی توقع رکھنی چاہیے۔