(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل سے رہائی کے بعدفلسطینی نوجوان نے بتایا کہ قابض جیل انتظامیہ فلسطینیوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک روا رکھتی ہے اور انہیں مختلف ذہنی اور جسمانی اذیتیں دی جاتی ہیں جن میں کئی کئی دن سونے کی اجازت نہ دینا اور بیمارقیدیوں کی ادویات کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا کرناشامل ہیں۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں جون 2020ء میں بغیر کسی جرم کے گرفتارہو نے والے 19 سالہ فلسطینی نوجوان مومن عباسی کو عدالت کی جانب سے رہائی کے احکامات جاری کر دیے گئے جس کے بعد نوجوان کے خاندان اور اہل علاقہ نے خوشی کا اظہار کیااور انہیں کاندھوں پر اٹھا کر گھر تک کا فاصلہ طے کیا۔
اسرائیلی قابض جیل سے رہائی کے بعدفلسطینی نوجوان نے بتایا کہ صہیونی جیل انتظامیہ قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرتی ہے اور انہیں بلا جواز سزائیں دی جاتی ہیں جن میں کئی کئی دن فلسطینی قیدیوں کو سونے نہ دینا ان کے کھانےپر پابندی عائد کرنا اور بیماری کے دوران ادویات کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا کر نا ہیں جبکہ اسیروں کےخاندان سے ملاقات اور مقدموں میں غیر قانونی رکاوٹیں پیدا کر نا معمول کی بات ہے۔