(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے ظلم وستم کا سلسلہ جاری ہےجس کے نتیجے میں 5 اگست 2019 کے بعد سے 13 خواتین سمیت 5 سو 66 کشمیریوں کو بے رحمی سے شہید کیا گیاجبکہ حریت رہنما سید علی گیلانی بھی ایک دہائی سے زائد عرصے تک بھارتی نظربندی کے دوران انتقال کر گئے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادئ کشمیر میں5 اگست 2019 کا فوجی لاک ڈاؤن کشمیریوں کو ایک جیل میں زندگی گزارنے پر مجبور کر چکا ہے اور اس دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کی انگنت داستانیں رقم ہوئیں جس کے نتیجے میں اب تک 500 سے زائد افراد کو شہید کیاگیا اورمتعد د شہری گولیوں کا نشانہ بن کر زخمی ہوئے۔
عالمی رپورٹ کے اعداد شمار اکھٹا کر نے پر دو ہزار ایسے کشمیریوں کا ریکارڈ ملا ہے جو بھارتی جارحیت کے ہاتھوں ہسپتالوں میں زیر علاج رہے جبکہ بھارتی حکام کی کشمیریوں کی آواز دبانے کی اس منصوبہ بندی کے باعث انٹر نیٹ موبائل سروسز کی معتلی کی وجہ سے متعدد افراد کے حالات کو رپورٹ نہیں کیا جاسکا جو بھارتی فورسز کے ظلم کا نشانہ بنے۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے ظلم وستم کا سلسلہ جاری ہےجس کے نتیجے میں 5 اگست 2019 کے بعد سے 13 خواتین سمیت 5 سو 66 کشمیریوں کو بے رحمی سے شہید کیا گیاجبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی کو بھی حراست میں شہید کرنے کا غیر قانونی اقدام کیا گیا۔
اس دوران کشمیری بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی بھی ایک دہائی سے زائد عرصے تک نظربندی کے دوران انتقال کر گئےاور بھارتی حکام نے ان کے جسد خاکی کو مقررہ جگہ سے منتقل کر نے کی گھناؤنی سازشیں بھی کیں۔