(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض بھارتی اہلکاروں نےنمازیوں کو روکا اور انہیں عبادت کی بجائے تصویریں بنوانے پر مجبور کیا ،شہریوں کے انکار پر قابض فوج نے اسلحے کی طاقت کا استعمال کر تے ہوئے روضے داروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کم سے کم 18 نمازی شدید زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مسلمانوں کے خلاف اپنی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں عبادرت کے لیے مسجد میں پہنچنے والے کشمیریوں کو اس وقت براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا جب مسجد میں داخل ہونے والے کشمیری مسلمانوں نے قابض فوج کی انکی بلا جواز تصویریں بنوانے کے جبری احکامات کو ماننے سےانکار کیا۔
قابض بھارتی اہلکاروں نےنمازیوں کو روکا اور انہیں عبادت کی بجائے تصویریں بنوانے پر مجبور کیا ،شہریوں کے انکار پر قابض فوج نے اسلحے کی طاقت کا استعمال کر تے ہوئے روضے داروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کم سے کم 18 نمازیوں کو شدید زخمی کر دیا جنہیں اپنی مدد آپ کے تحت کشمیریوں نے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
دوسری جانب قابض بھارتی فوج نے ضلع بارہ مولہ ،سرینگر ،شوپیاں میں بھی اسی قسم کی ریاستی دہشت گردی کی پر تشدد چھاپہ مار کارروائیوں میں کشمیری باشندوں کے گھروں میں داخل ہو کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور قیمتی اشیاء لوٹ لیں، جبکہ بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کوایک عمارت کی خرید و فروخت کے سلسلے میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بینک کی جانب سےکیس کی پوچھ گچھ کا آغاز کر دیا ہے۔