(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی قید سے رہائی پانے والے نوجوان کو قابض فوج نے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لیا تھا اور مہینوں بے بنیاد الزامات کی پاداش میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
تفصیلات کےمطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے الخلیل شہر کے رہائشی فلسطینی نوجوان بدوی حمدان کو اسرائیلی فوجی عدالت نے رہائی کا حکم نامہ جاری کر دیا۔
صہیونی قید سے رہائی پانے والا نوجوان جسے قابض فوج نےایک سال آٹھ ماہ قبل ان کے گھرپر ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لیا تھا اور مہینوں کالعدم تنظیم سے تعلق کے بے بنیاد الزامات کی پاداش میں وحشیانہ تشدد کانشانہ بنایا تھا، بعد ازاں ناکافی ثبوتوں کی روشنی میں بالآخر اسرائیلی عدالت کو نوجوان کے حق میں فیصلہ دینا پڑا جس کے ایک روزبعد بدوی حمدان کو باعزت طور پر بری کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ صہیونی جیلوں میں 5000 سے زائد بے گناہ فلسطینی قید ہیں جنہیں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کر نے کے بعد صہیونی جیل انتظامیہ مختلف بہانوں سے ان ہیں عدالتوں میں پیش ہو نے سے روکتی ہے اور سالوں یہ قیدی صہیونی زندانوں میں بغیر جرم یا الزام کے سزائیں بھگتنے پر مجبور ہو تے ہیں۔