(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیلوں میں بیمار اسیران نے احتجاجی طور پر جیل کی کلینک سےبرائے نام حاصل علاج کی ناکافی سہولتوں کا بھی بائیکاٹ کرتے ہوئے انسولین اور بلڈ پریشر کنٹرول کی مخصوص گولیوں کا حصول بھی ترک کرکے احتجاجی طور پر اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران نے اپنے جاری بیان میں نشاندہی کی ہے کہ اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں کی بلا جواز گرفتاری اور انہیں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت سالوں جیلوں میں قید رکھنے کے خلاف 500 قیدیوں کی جانب سے اسرائیلی عدالتوں کےخلاف احتجاجی بائیکاٹ کا سلسلہ جاری ہے اور اسیران نے 94روز گزر جانے کے بعد بھی اپنے مطالبات کی منظوری سے قبل بائیکات ختم کر نے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
کمیٹی برائے اسیران نے بتایا کہ صہیونی جیلوں میں برسوں سے قید فلسطینی اسیران کا کہنا ہے کہ بغیر کسی الزامات یا مقدمے کے اسرائیل جیلوں میں بلا جواز قید کے خلاف اس وقت تک آواز اٹھائیں گے جب تک بے گناہ فلسطینیوں کو رہائی نہیں مل جاتی، ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسری صورت میں فلسطینی اسیران غیر معینہ مدت تک اسرائیلی حراست کے خلاف اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کریں گے۔
کمیٹی نے نشاندہی کر تے ہوئے بتایا کہ بائیکاٹ کا ساتھ دیتے ہوئے صہیونی زندانوں میں عرصہ دراز سے پابند سلاسل وہ بیمار اسیران بھی شامل ہو چکے ہیں جنہیں ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دل کے امراض ہیں، ان قیدیوں نے احتجاجی طور پر صہیونی جیل کی کلینک سےبرائے نام حاصل علاج کی سہولتوں کا بھی بائیکاٹ کر دیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر استعمال کی ادویات جن میں انسولین اور بلڈ پریشر کنٹرول کی مخصوص گولیوں کا حصول ترک کرکے احتجاجی طور پر اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اسیران کا کہنا ہے کہ بے گناہ قیدیوں کی رہائی کے اس احتجاجی مطالبے کی منظوری تک وہ صہیونی جیلوں سے طبی سہولیات کا بائیکاٹ جاری رکھیں گے ۔