(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی ریاست کے وزیر دفاع نےکہا کہ صہیونی ریاست اس وقت سخت مشکل سے گزر رہی ہے جس میں فورسز ہر مہینے ہی درجنوں آپریشنوں کو ناکام بناتی ہیں لیکن پھر بھی یہ واقعات ہو رہے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق آرمی چیف اور موجودہ وزیر دفاع بینی گینٹز نے اسرائیل میں امن کے بگڑتی صورت حال کے حوالے سے فلسطینی شہادت پاندوں کے صہیونی فوج اور شر انگیز آبادکاروں پر چاقو کے حملوں کو روکنے میں ناکامی کا اظہار کر تے ہوئے سیکیورٹی اور فوجی اداروں کی نااہلی کا اعتراف کرلیا۔
بینی گینٹز نےکہا کہ ہمارے لیے کسی ایسے شخص کو روکنا مشکل ہے جواپنی جان دے کر ہماری سیکیورٹی پر حملہ آور ہونے کا فیصلہ کرچکا ہو اس کے ساتھ ساتھ مزاحمت کاروں کے صہیونی فوج پر کیے گئے دو آپریشنز ہیں جن میں مشین گنوں کا استعمال کیا گیا جن کے لیے پیشگی منصوبہ بندی اور اسلحہ کی ضرورت ہوتی ہےاس کے لیے بھی صہیونی سیکورٹی ادارے شن بیٹ اور فوج کی ناکامی واضح ہے۔
صہیونی ریاست کے وزیر دفاع نےکہا کہ صہیونی ریاست اس وقت سخت مشکل سے گزر رہی ہے جس میں فورسز ہر مہینے ہی درجنوں آپریشنوں کو ناکام بناتی ہیں لیکن پھر بھی یہ واقعات ہو رہے ہیں جس میں چاقو بردار فلسطینی حملہ آوروں کو شہید کیے جانے پر تنقید کی جارہی ہے۔
صہیونی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ حالات کو کنٹرول میں رکھا جائے اور بہتری پیدا ہو لیکن یہ ایک مشکل مرحلہ ہے 100 فی صد سیکیورٹی فراہم کرنا آسان نہیں ہے۔