(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزیر دفاع اور شاہ عبداللہ دوئم نے اسرائیلی حکومت کےسامنے علاقائی سلامتی کے اس بڑے چیلنج سے نمٹنے کیلیے مختلف اقدامات پر توجہ مرکوز کی اور آپس کے تعاون سے حالات میں بہتری کو یقینی بنانے حکمت عملی پر غور کیاگیا۔
ذرائع کے مطابق گذزشتہ روز مقبوضہ فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق آرمی چیف اور موجودہ وزیردفاع بینی گینٹز نے اردن کے دارالحکومت عمان میں شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی سے متعلق موضوع پر آنے والے دنوں میں ماہ رمضان کے موقع پر مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں اور صہیونی شرپسند عناصر کے مابین متوقع کشیدگی میں اضافے کو ہر ممکن روکنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
صہیونی وزیر دفاع اور شاہ عبداللہ دوئم نے اسرائیلی حکومت کےسامنے علاقائی سلامتی کے اس بڑے چیلنج سے نمٹنے کیلیے مختلف اقدامات پرتوجہ مرکوز کی اور آپس کے تعاون سے حالات میں بہتری کو یقینی بنانے حکمت عملی پرغور کیاگیا۔
خیال رہے کہ ہقابض ریاست اسرائیل میں گذشتہ برس ماہ مئی میں القدس میں صہیونی آبادکاروں کی شر انگیزیوں کے نتیجے میں فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا اور مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں جس کے باعث غزہ سے مزاحمتی تنظیموں کی جانب سےجوابی حملے کیے گئے جبکہ اس سال بھی ماہ صیام میں صہیونی حکومت کواپنے مظالم کے جواب میں فلسطینیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا خطرہ ہے۔