(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ڈاکٹر صابر ابو مریم نے مشترکہ قرارداد پیش کی اور کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور ہم اسرائیلی مظالم کا مقابلہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں کی مزاحمت کاری کی بھرپور حمایت کرتےہیں،جبکہ ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو ملک بھر میں یوم القدس منایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزفلسطین فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کراچی آرٹس کونسل میں یکجہتی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیر رہنما سینٹر تاج حیدر نے کہا کہ مغربی سامراج انسانیت کا دشمن ہے۔ 38 ملکی اتحادگذشتہ سات سال سے امریکہ کی چھتری تلے کام کر رہا ہےاوربد نصیبی سے ان اتحادی ممالک کا سربراہ ہمارے ہی ملک کا ہے،مسلم اتحاد کے نام پر یمن میں خونریزی کی جا رہی ہے۔مختلف ممالک میں موجود ہمارے سفارت خانوں کو فلسطین کی آزادی پر واضح مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔
ہمیں مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنا ہو گا۔مسئلہ فلسطین ظالم اور مظلوم کا مسئلہ ہے۔دنیا میں کہیں بھی ظلم ہو بحثیت مسلمان احتجاج ہمارا فرض ہے۔شہید قائد ذولفقار علی بھٹو نے سب سے پہلے ملک میں اسلامی سربراہی کانفرنس میں القدس کی آزادی کی بات کی۔پاکستان مسلم لیگ (ف) کے سینئر رہنما سردار عبد لرحیم نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک ہیں اسرائیل ملت اسلامیہ کو کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے دوسری جنگ عظیم کے بعد اسرائیل کو خطہ میں پلانٹ کیا گیا۔مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہماری حکومت موثر کردار ادا نہیں کر رہی۔ہم فلسطین کاز کی خاطر اپنی جان دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سینئر رہنما ڈاکٹرمعراج الہدی صدیقی نے کہا کہ کشمیر و فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو امریکہ و برطانیہ کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا۔ہمارے حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خواب نہ دیکھیں عوام ایسے کبھی قبول نہیں کرے گی۔کانفرنس سے سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان اور میجر (ر) قمر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کاز کے لئے جدوجہد کرنے وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
کانفرنس میں شریک مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی اور جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ عقیل انجم قادری کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے۔امام خمینی نے ایران میں اسرائیل کا سفارتخانہ یاسر عرفات کو دیا۔مسئلہ فلسطین کا حل عملی جدوجہد کے بغیر ممکن نہیں۔یہودو نصاریٰ نے دنیا پر قبضہ کرنے سازش کی۔فلسطین،شام، لبنان، ایران، پاکستان کے خلاف عالمی استعماری طاقتیں سازش کر رہی ہیں۔چند عرب حکمران اپنی بقاء کا ضامن اسرائیل کو۔سمجھ رہے ہیں۔خطے میں گریٹر اسرائیل کی سازش ناکام ہوگئی۔لبنان اور شام سے جنگی شکست کے بعد اب اسرائیل کی سازشیں ناکام ہورہی ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے راؤ کامران اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صادق شیخ نے کہا کہ عرب حکمران فلسطین کی آزادی کیلئے اسرائیل کے خلاف مشترکہ جدوجہد کریں۔
یکجہتی فلسطین کانفرنس میں ڈاکٹر صابر ابو مریم نے مشترکہ قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے، اسرائیل فلسطین پر قائم کی جانے والی صہیونیوں کی ایک ناجائز اور غاصب ریاست ہے۔یوم ارض فلسطین سنہ 1976ء کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح سے تجدید عہد کرتے ہوئے فلسطین کاز اور قبلہ اوّل بیت المقدس کی بازیابی کے لئے تحریک آزادی فلسطین و قدس کی حمایت جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات ہے اور فلسطین عالم اسلام کا قلب ہے، کشمیر و فلسطین میں جاری صہیونی اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف فلسطینی و کشمیری عوام کی انسانی و اسلامی بنیادوں پر حمایت جاری رکھی جائے گی۔
قرارداد میں کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کا بھی اعلان کیا گیاجبکہ امریکی سرپرستی میں عرب ممالک اور اسرائیل کے مابین طے کردہ“ابراہیمی معاہدہ”فلسطین اور عرب دنیا کے لئے زہر قاتل قراردیتے ہوئے عرب دنیا کے ساتھ اسرائیل کے دوستانہ تعلقات کو نہ صرف فلسطین بلکہ پوری مسلم اُمّہ کے ساتھ خیانت سے تعبیر دیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ بحرین، مصر، مراکش، متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا امریکی و صہیونی وزرائے خارجہ کے ہمراہ فلسطینیوں کے قاتل صہیونی وزیر اعظم بن گوریون کی قبر پر حاضری سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، ہم اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مخصوص عرب اور غیر عرب ریاستوں کی جانب سے پاکستان پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے دباؤ کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا گیا اور کہا گیا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے والے
ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں فی الفور اپنے اقدام پر نظر ثانی کریں اور اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی و تجارتی تعلقات کو منقطع کریں۔حکومت پاکستان ملک میں اسرائیلی لابنگ کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کرنے کے لئے حکمت عملی وضع کرے۔
خطاب میں یہ بھی کہا گیا کہ فلسطینی علاقہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کیا جائےجبکہ ہم مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کے دوہرے معیار کی مذمت کرتے ہیں۔ فلسطین و کشمیر کے ساتھ ساتھ یمن، افغانستان، عراق، لیبیا اور دیگر مقامات پر عالمی اداروں کی بے حسی استعماری قوتوں کے حوصلہ کا باعث بن رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی ادارے فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل کے منصفانہ حل میں ناکام ہو چکے ہیں۔اسرائیلی مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کی مزاحمت کاری کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، انہوں نے اعلان کیاکہ ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو ملک بھر میں یوم القدس منایا جائے گا۔
کانفرنس سے معروف اسکالر ڈاکٹر عالیہ امام،حافظ امجد، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق جعفری، کرامت علی، علامہ امین انصاری، پیر صاحبزادہ عمران نقشبندی، علامہ عبد الخالق فریدی، پیر سید اشرفی، سید شبر رضا، جمشید حسین، بشیر سدوزئی، ہندو اسکالر منوج چوہان، سکھ برادری کے انیل سنگھ، فیصل بلوچ، ملک طاہر اعوان، قاری عبد الوحید یونس،ماہی علی،ساجد مسعود اور دیگر نے خطاب کیا اور کانفرنس میں شریک ہوئے۔
یکجہتی فلسطین کانفرنس کے اختتام پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے شہداء اور مرحوم سرپرست اراکین بشمول مظفر احمد ہاشمی، شہید علامہ آفتاب حیدر جعفری، شہید عدیل عباس، سابق وفاقی وزیر سینٹر رحمان ملک اور سینیٹر مشاہد اللہ خان کے لئے خصوصی دعا اور فاتحہ خوانی کی گئی ، اس موقع پر سول سوسائٹی نمائندوں کی بڑی تعدپاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا، یہی قائد اعظم کا فرمان ہے