(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسیر کے والدین کی انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل ہے کہ وہ 20 سالوں سےبغیر کسی جرم کے صہیونی جیلوں میں قید ان کے بیٹے کی رہائی کیلیےمثبت اقدامات کرکے شادی السقیہ کو رہائی دلائیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں قابض اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار جنین سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قیدی شادی السقیہ کی حراستی مدت 20 ویں سال میں داخل ہو گئی۔
بیس برس قبل قابض فوج نے شادی السقیہ کو کالعدم تنظیم سے تعلق کے بے بنیاد الزامات کی پاداش میں ان کے گھر پر شھاپہ مار کارروائی کے بعد انہیں گرفتار کیا تھا جبکہ صہیونی اندانوں میں بھی انہیں عرصہ دراز سے وحشیانہ تشدد کیا جارہا ہے۔
شادی السقیہ کے والدین کا کہنا ہے کہ قابض فوج انہیں ان کے بیٹے سے ملاقات کی اجازت نہیں دیتی جبکہ بیماری کے دوران دیگر فلسطینیوں کی طرح اسے طبی سہولیات سے بھی محروم رکھا جاتا ہ ۔
فلسطینی اسیر کے والدین کی انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل ہے کہ وہ 20 سالوں سےبغیر کسی جرم کے صہیونی جیلوں میں قید ان کے بیٹے کی رہائی کیلیےمثبت اقدامات کرکے شادی السقیہ کو رہائی دلائیں۔