(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خالد قدومی نے کہاکہ” جب عام فلسطینی اپنی مزاحمت سے اسرائیل کو اگر ناکوں چنے چبوا سکتے ہیں تو ایسے میں عالم اسلام مل کر مشرق وسطیٰ کے ناسور کو سبق سکھانے کی کتنی اہلیت رکھتا ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔‘‘
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی رہنما ڈاکٹر خالد قدومی نے یونیفائیڈ میڈیا کلب پاکستان کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 48 ویں وزارتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کی میزبانی اور مسئلہ فلسطین سمیت کشمیر پر مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کی دیرینہ وابستگی کو سراہتےہوئے کہا کہ مسلمان ان علاقوں میں ظلم کے خلاف مسلسل بر سر پیکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ” جب عام فلسطینی اپنی مزاحمت سے اسرائیل کو اگر ناکوں چنے چبوا سکتے ہیں تو ایسے میں عالم اسلام مل کر مشرق وسطیٰ کے ناسور کو سبق سکھانے کی کتنی اہلیت رکھتا ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔‘‘
ڈاکٹر خالد قدومی نےکہا کہ صہیونی حکمرانوں نے غزہ کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل بنادیا ہے جہاں فلسطینی بنیادی سہولیات کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور انہیں روز بروز گرتی ہوئی معیشت کا سامنا ہے۔ یہ لوگ فلسطین اور بیرونی فلسطین آزادی کے سفر جیسی بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔‘‘
انہوں نے مسلم اور عرب ممالک کے عوام کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان ممالک کے عوام کے دل صاف ہے۔ چند حکمران اور چند ممالک ہیں جو ذاتی مفاد کی خاطر اسرائیل کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں وگرنہ عام تصور بدل رہا ہے”.
علمی سطح پر مسلم دنیا خصو صا پاکستان میں مسئلہ فلسطین کے کمزور مقدمے پر ایک سوال کے جواب میں فلسطینی رہنما نے کہا کہ مسلم دنیا کے دانشوروں کو مسئلہ فلسطین کے مختلف زاویوں کو اپنے علم وتحقیق کا موضوع بنانا چاہیے۔