(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یمن کے خلاف سعودی ولی عہد کے اعلان جنگ کے سات سال بعدبھی یمنی تحریک کا خاتمہ ناممکن ہوا اور اب تحریک انصار اللہ نے اپنے حملے تیز کر دیئےہیں جس پر اسرائیل میں بھی خطرے کی گھنٹیاں بج اٹھی ہیں۔
ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یمن میں امریکہ اور سعودی عرب کے کاندھوں پر سوار صہیونی ریاست اسرائیل کے حکمرانوں نے یمن میں تحریک انصار اللہ کےسعودی عرب کے خلاف حالیہ وسیع حملوں کے نتیجے میں یمن میں کمزور پڑتے امریکہ اورسعودی عرب کے اتحاد کی واضح نشانی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ریاض اور ابو ظہبی کی سمجھ میں آ گیا ہے کہ صنعا نے ان کی کمزوری کو پکڑ لیا ہے اور وہ بے خوفی سے اس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
یمن کی مسلح فوج نے اس آپریشن میں سعودی عرب کی آرامکو تیل ریفائنری او کچھ اہم مراکز پر کامیاب حملے کیے جس سے صہیونی میڈیانے اشارہ کیا ہےکہ تحریک انصار اللہ علاقائی تنظیم سے علاقائی خطرہ بن گئی ہے جو ان لوگوں کے لئے مکمل خطرے میں تبدیل ہو چکی ہے جو اس پر حملہ کرتے ہیں ۔
واضح رہے کہ یمن کے خلاف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعلان جنگ کے سات سال بعدبھی سعودی عرب یمنی تحریک کو ختم کر نے میں ناکام رہی اور اب تحریک انصار اللہ نے سعودی عرب کے اندر اپنے حملے تیز کر دیئےہیں جس پر آج اسرائیل میں بھی خطرے کی گھنٹیاں بجنا شروع ہو گئی ہیں۔