(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تحریک حماس نے کہا کہ اوآئی سی اجلاس میں فلسطین و کشمیر کے مسلمانوں پر ناجائز قبضے کے حل کی مرکزی اہمیت کو تسلیم کرنا اور القدس میں فلسطینیوں کی ثابت قدمی اور طاقت کے زور پر بے دخل عوام کی واپسی کی حمایت کا اعادہ قابل تعریف ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضی فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلف برسر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے اسلام آباد میں ہونے والا اوآئی سی (اسلامی تعاون تنظیم ) کے48 ویں وزرائے خارجہ اجلاس کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے اورفلسطین و کشمیر کےحوالے سے پاکستان کے بیانیے کی تعریف کی ہے۔
تحریک حماس کے مطابق او آئی سی کے اعلامیہ میں بنیادی طور پر مسئلہ فلسطین کے حل کی مرکزی اہمیت کو تسلیم کیا گیا اور القدس میں فلسطینیوں کی ثابت قدمی کے لیے مسلسل حمایت اور طاقت کے زور پر بے دخل کیے جانے والے کے علاقوں کو واپسی سمیت حق خود ارادیت اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہےجس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہونگے۔
تحریک حماس نے اوآئی سی کے اجلاس میں عرب اور اسلامی دنیا کوایک پلیٹ فارم پر فلسطینی عوام پر مبنی بر حق ایشو کے لئے تزویراتی گہرائی قرار دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ بین الاقوامی پلیٹ فارمز پربھی قابض اسرائیل کے نسل پرستانہ اقدامات رکوانے کیلیےدباؤ بڑھایا جائے‘‘۔