(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے القدس کے شہریوں کو بلا جواز مسجد اقصیٰ میں داخل ہو نے سے روکنا شروع کر دیا ہے جس کے باعث مسجد اقصیٰ کے دروازوں پر فورسز کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی فوج کے مسلح اہلکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ کے باب حطہ سے باہر جانے والی فلسطینی خاتون نجوا عدنان کو مسجد اقصیٰ کے باب حطہ دروازے سے حراست میں لیا اور 3 گھنٹے تک تفتیش کے بعد انہیں بغیر کسی بنیاد کے 6 ماہ کے لیے مسجد میں داخل ہونے کی جبری پابندی عائد کر دی۔
دوسری جانب صہیونی فوج نے جبل المکبر سے ایک نوجوان کو بھی وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے شدید زخمی کر دیابعد ازاں فلسطینی نوجوان کو گرفتار کر کےتفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے نوجوان کو گرفتاری کے دوران بری طرح مارا پیٹا اور اسے قابض پولیس اسٹیشن القشلہ لے جانے سے پہلے زمین پر پھینک دیااوراپنے جوتوں سے ٹھوکریں مار کر نوجوان کو زخمی کیا ۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج آئے دن فلسطینی شہریوں پر بے جا پابندیاں عائد کر کے ان کی روز مرہ کی زندگی میں مشکلات کھڑی کر تی ہےاور انہیں بغیر کسی قانون کے تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔