(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی خواتین کا کہنا تھا کہ ویسٹ بینک اور بیت الحم میں ہم ایک طویل عرصے تک ایک دوسرے کےساتھ رہتے ہوئے ایک دوسرے کو جانتے ہیں،”ہم ایک دوسرے کی مسائل کو سمجھ سکتے ہیں اور ہم سب کو اپنے بچوں کی جدائی میں ایک ہی طرح کے درد سے گزرنا پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل میں وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنتے ہزاروں فلسطینی خاندانوں اور صہیونی فوج میں جبری بھرتی ہونے والے متعدد اسرائیلی خاندانوں کیامن کی خواہاں خواتین کی جانب سے بحرہ مردار کے کنارےپہلی مرتبہ ایک امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑے پیمانے پر خواتین نے شرکت کی اور جارحیت کے خلاف نعرے لگائے۔
امن کیلیے کوشاں فلسطینی و اسرائیلی خواتین کی تنظیموں کے زیر اہتمام کانفرنس جس کامقصدامن کی کوششوں کو آگے بڑھانا اور آنے والی نسلوں کو پر امن زمین پر رہنےکے خواب کوحقیقت بنانےکیلیے کام کر نا ہے میں ارض فلسطین کو اپنے اشعار میں بیان کر نے والے فلسطینی شاعر محمود درویش کے اشعار پڑھے گئے ساتھ ہی بحرہ مردار کے کنارے کو پرچموں سے سجایا گیا۔
کانفرنس میں فلسطینی ماؤں نے کہا کہ عورت ہونے کے ناطے جب ہم ایک ساتھ بیٹھتے ہیں اور اپنے بچوں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو یہ بڑا تکلیف کا منظر ہوتا ہے جب ہم میں سے کئی خواتین کے بچے اس محاذ آرائی کا حصہ بن کرزندگی سے محروم ہو گئےاور نا جانے کتنے اور بیٹے اس شدت پسندی کا نشانہ بنیں گے۔
دوسری جانب صہیونی ریاست میں رہنے والی اسرائیل خواتین کا کہنا تھا کہ ویسٹ بینک اور بیت الحم میں ہم ایک طویل عرصے تک ایک دوسرے کےساتھ رہتے ہوئے ایک دوسرے کو جانتے ہیں،”ہم ایک دوسرے کی مسائل کو سمجھ سکتے ہیں اور ہم سب کو اپنے بچوں کی جدائی میں ایک ہی طرح کے درد سے گزرنا پڑتا ہے جس کے لیے اب اس جنگ کو ختم ہو نا چاہیے۔”
انہوں نے کہا کہ کچھ ہی عرصے میں ہمارے بچے بھی اسرائیلی فوج میں بھرتی ہو نے جارہے ہیں ، ہم نہیں چاہتے کہ وہ امن کے بجائے محاذ آرائی کا حصہ بنیں”مجھے امید ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ اس مشترکہ امن اشتراک سے ہم امن کی کوششوں میں کامیاب ہو نگے۔
خیال رہے کہ صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ، جو فلسطینی ریاستی حیثیت کی مخالفت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطین میں امن مذاکرات مسلسل تعطل کا شکار ہیں دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے بھی دو ریاستی حل کیلیےچند روز میں صہیونی ریاست اسرائیل میں مقبوضہ مغربی کنارے کے دورے کا اعلان کیا ہےجس میں فلسطینی اتھارٹی اور نفتالی بینیٹ دونوں اطراف کی قیادت کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔