(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دھرنے کے شرکاء نے صہیونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے انسانیت سوز سلوک کے خلاف نعرے لگائے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ صہیونی جیل میں قیدان کے نابالغ بیٹے کو غیر قانونی حراست سے نجات دلائی جائے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روزاسرائیلی فوجی عدالت نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے الطور سے تعلق رکھنے والے 15 سالہ نابالغ فلسطینی بچےایمن ابو الھوا کوصہیونی فوج پر پتھراؤ کے الزام میں 16 ہزار شیکل جرمانے کے علاوہ 11 ماہ کی غیر قانونی قید کی سزاسنائی ہے۔
اسیر فلسطینی بچے کی جانب سے وکیل کی اسرائیلی عدالت میں بچے کی عمر کے مطابق اس قید کے خلاف دائر درخواست کو بھی مسترد کر دیا گیاجس کے نتیجے میں اسیر کے خاندان نے صہیونی جہل کے باہر دھرنا دیا اور عدالت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
دھرنے کے شرکاء نے صہیونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے انسانیت سوز سلوک کے خلاف نعرے لگائے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ صہیونی جیل میں قید ان کے نا بالغ بیٹے کو اسرائیلی غیر قانونی حراست سے نجات دلائی جائے۔