(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسیر ناصر ابوحمید کی والدہ کا کہنا ہے کہ صہیونی جیل کے کلینک میں ابو حمید کو کینسر کے علاج کے بجائے صرف دردکش ادویات دی جارہی ہے جو ناصرابو حمید کو زندگی سے دور لے جانے کا باعث بن سکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کی رملہ جیل کے کلینک میں کینسر کے مرض میں مبتلا فلسطینی قیدی ناصر ابو حمید کی والدہ نےانسانی ہمدردی کی بنیاد پر عالمی برادری سے اپنے بیٹے کی صحت کی سنگینی کے نتیجے میں صہیونی حکام پر دباؤ کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو حمید کی حالت سخت خطرے میں ہےجبکہ صہیونی جیل انتظامیہ کی مسلسل مجرمانہ غفلت کے باعث ان کی صحت کی صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہےاور کسی بھی وقت ابو حمید کی موت واقع ہو سکتی ہے۔
فلسطینی اسیرناصر ابوحمید کی والدہ کا کہنا ہے کہ صہیونی جیل کے کلینک میں ابو حمید کو کینسر کے علاج کے بجائے صرف دردکش ادویات دی جا رہی ہیں جو ناصرابو حمید کو زندگی سے دور لے جانے کا باعث بن سکتی ہیں، فلسطینی اسیر کی والدہ نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سے پہلے کہ ابو حمید زندگی کی بازی ہار جائے انسانی ہمدردری کے ناطے ابو حمید کی رہائی کیلیے جلد اقدامات کیے جائیں۔