(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکہ اس وقت پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کی منصوبہ بندی کررہا ہےاور یہ عمل امریکہ کے ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کا حصہ ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکہ کی جانب سے ایران کے پاسداران انقلاب کو ممکنہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی بلیک لسٹ سے نکالے جانے پرقابض ریاست اسرائیل نے شدید تشویش کا اظہار کیااور صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے ساتھ وزیرخارجہ یائر لیپد نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں سے نکالنے کی کوشش ان متاثرین کی توہین ہے جو ان کا نشانہ بنے۔
صہیونی رہنماؤں نےکہا کہ ہمارے لیے اس پر یقین کرنا مشکل ہے کہ پاسداران انقلاب کو اس لیے فہرست سے نکالا جائے گا کہ وہ امریکیوں کو نقصان نہ پہنچانے کا وعدہ کریں، ہمیں امید ہے کہ امریکہ دہشت گردوں کے خالی وعدوں پر اپنے اتحادیوں کا ساتھ نہیں چھوڑے گا۔
خیال رہے کہ پاسداران انقلاب کو 2007 سے امریکی پابندیوں کا سامنا ہے اور اس کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالا گیا جبکہ 2017 میں پاسداران انقلاب فورس کو بیرونی دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔
تجزیہ کاروں کو یقین ہے کہ اس وقت امریکہ پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہےاور یہ عمل امریکہ کی جانب سےایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کے احیا کا حصہ ہے، جسے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کی کوششوں میں سب سے زیادہ پریشان کن سمجھا جاتا رہا ہے۔