(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ایوری اسٹینر نے کہا کہ یونان میں ایسے 40 سے زائد خالی جزیرے موجود ہیں جن کی خریداری کرنا ناممکن نہیں ہے، کسی آفت کی صورت میں اسرائیلیوں کو مشکلات سے بچانے کیلیے یہ منصوبہ بہت اہم اور معانی رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے اندر اراضی خریدنے والے یہودی قومی فنڈ کے ذیلی ادارے Haymanot Hamnota کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن وکیل ایوری اسٹینر نے یونان میں جزیروں کی خریداری کے لیے ایک بڑے پیمانے پر عمل کی تجویز پیش کی ہےجہاں جنگ کے حالات میں فرار کے ذریعے جان بچانے کیلیےاستعمال کیاجا سکےجس پر کچھ پارٹیوں کا اتفاق ہوا ہے جبکہ کچھ صہیونی حکومتی جماعتوں نے اسے نامنظور کردیا ہے۔
ایوری اسٹینرکا کہنا ہے کہ یونان میں ایسے 40 سے زائد خالی جزیرے موجود ہیں جن کی خریداری کرنا ناممکن نہیں ہے، کسی آفت کی صورت میں یا جنگ شروع ہونےپراسرائیلیوں کو مشکلات سے بچانے کیلیے یہ منصوبہ بہت اہم اور معانی رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس خیال کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ اسرائیل یا کوئی اور صہیونی ریاست ان علاقوں کو تلاش کرنے پر مجبور ہے جہاں کوئی اور مکین نہیں ہیں کیونکہ اسرائیل کے گرد حفاظتی خطرات بڑھ رہے ہیں جس کے باعث بحیرہ روم میں اسرائیل اور اس کے ارد گرد موجود کسی بھی محاذ پر جنگ کی صورت میں مشکل حالات یا ضرورت کے وقت ان جزائر میں بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جا سکتاہے۔