فلسطینی وزیر ثقافت اسامہ العیسوی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بیت المقدس میں تاریخی مقامات کے عربی ناموں کوعبرانی ناموں میں بدلنے سے القدس کی زمینی حقیقت تبدیل نہیں ہوگی۔
غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بیت المقدس کے تاریخی مقامات کے عربی ناموں کو عبرانی اور توراتی ناموں میں تبدیل کررہا ہے، یہ اسرائیل کی خام خیالی ہے کہ وہ تاریخی مقامات کے ناموں کو تبدیل کرکے القدس پریہودیوں کا حق ثابت کرے گا۔ اسرائیل نے بیت المقدس اور 1948ء کے دوران قبضے میں لیے گئے تمام علاقوں کے ناموں کی تبدیلی کے لیے "لیکوڈ” سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند”یسرائیل کاٹز” کو یہ منصوبہ سونپ رکھا ہے۔ یسرائیل مقبوضہ فلسطین کے تمام شہروں اور بیت المقدس کو یہودی رنگ میں رنگنے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہے۔