(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث فلسطینی کی قوت سماعت متاثر ہوئی اورانہیں اب ایک کان سےکم سنائی دیتا ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست کی فوجی عدالت نے2 سال چھ ماہ قبل گرفتار کیے گئے فلسطینی نوجوان ابراہیم عطوان کو بے گناہ قرار دے کر رہا کردیا۔
صہیونی زندانوں سے کئی ماہ کی قید کےبعد رہائی کےموقع پرابراہیم عطوان کی والدہ اور خاندان کے دیگر افراد نے انہیں جیل کے دروازے پر گلے لگایا اور ایک جلوس کی صورت میں ان کے گھر تک لے کر آئے جہاں اہل علاقہ نے انہیں خوش آمدید کہا۔
اسرائیلی جیل میں بغیر کسی جرم کےڈھائی برس تک تشدد کا نشانہ بننے والے فلسطینی کو اس کے گھرسے چھاپہ مار کارروائی کے دوران صہیونی فوج نے کالعدم تنظیم کے ساتھ تعلق کے شبہے میں اغوا کیا تھا اور کئی ہفتوں تک نامعلوم تفتیشی مقام پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے تھے جس کے باعث ابراہیم عطوان کی قوت سماعت متاثر ہوگئی اور وہ ایک کان سے کم سنائی دینے کی شکایت میں مبتلا ہو گئے۔