(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین پر قابض صہیونی ریاست عام فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی صحافیوں کو بھی دانستہ نشانہ بنارہی ہے تاکہ عالمی برادری کو فلسطین میں صہیونی بربریت دکھانے والے صحافیوں کوخاموش کرایا جاسکے۔
جرنلسٹس سپورٹ کمیٹی (جے ایس سی) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے گذشتہ برس کے دوران فلسطینی صحافیوں پر 260 سے زائد حملے کیے۔ اسرائیلی حکام عالمی برادری کو فلسطین میں اپنی بربریت سے بے خبر رکھنے کےلئے طاقت کا بھرپور استعمال کررہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے رہائشی محلوں کے ساتھ ساتھ گذشتہ 15 سالوں سے اسرائیل کی جانب سے غیر قانونی محاصرے کا شکار غزہ کی پٹی میں بھی صحافیوں کو نشانہ بنایا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ جن صحافیوں کو اسرائیلی فورسز نے اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ان میں سے دو صحافی شہید ہوئے ایک اپنی آنکھ سے محروم ہوا جبکہ متعدد شدید قسم کی معذوری کا شکار ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج روزانہ کی بنیاد پر بین الاقوامی قانون کے تحت پابندی کے حامل گولہ بارود کا استعمال عام طور پر فلسطینیوں اور صحافیوں کے خلاف کرتی ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل فلسطینی صحافیوں کو مسلسل نشانہ بناتا ہے اور انہیں دہشت زدہ کرکے مقبوضہ فلسطین میں جاری اپنی بربریت کو دنیا کے سامنے پیش کرنے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے ۔
جے ایس سی نے فلسطینی، عرب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ زخمی فلسطینی صحافیوں کے مسائل پر روشنی ڈالیں، انہیں مناسب صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں اور اسرائیل کو بین الاقوامی اداروں خصوصاً سلامتی کونسل کے سامنے صحافیوں کے خلاف جرائم کا محاسبہ کریں۔ گزشتہ برس جولائی میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں پر منظم حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ میڈیا کی آزادی کے خلاف تل ابیب حکومت کے جرائم کے خلاف مناسب اقدامات کرے۔