(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یورپی یونین نے فلسطینی علاقوں میں آباد کاری کی اسرائیلی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے فلسطین اسرائیل تنازع کے عالمی حمایت یافتہ دو ریاستی حل کو نقصان پہنچے گا۔
مقبوضہ بیت المقدس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یورپی یونین کے رابطہ کار شادی عثمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی ضلعی منصوبہ بندی اور عمارت سازی کمیٹی نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی غیر قانونی صہیونی آبادکاروں کےلئے 730 نئے ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی ہے، فلسطینی علاقوں میں صہیونی آبادکاری کی پالیسی "بنیادی طور پر بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے”اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق دو ریاستی حل کے امکانات کو کمزور کرتی ہے۔
شادی عثمان نے اسرائیل، بین الاقوامی برادری اور تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ "دو ریاستی حل اور مستقبل میں اس پر عمل درآمد کے امکانات کے تحفظ کے لیے کام کریں۔
واضح رہے کہ ” فلسطینی حکام اور اسرائیل کے درمیان آخری براہ راست امن مذاکرات، جو کہ امریکہ کی سرپرستی میں تھے اور نو ماہ تک جاری رہے، 2014 میں یہودی بستیوں، سرحدوں اور سیکورٹی سے متعلق مسائل پر گہرے اختلافات کی وجہ سے رک گئے تھے۔ فلسطینی مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی ریاست کا دارالحکومت قرار دینا چاہتے ہیں، جب کہ قابض صہیونی ریاست اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا ابدی دارالحکومت قرار دینے پر اصرار کرتا ہے۔