(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) علی فراغ نے اپنی جیت کو فلسطینیوں کی جیت قرار دیا اوراسرائیل کے مظالم کی نشاندہی کیجبکہ مغربی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے لیکن جب یوکرین کیلیے اس موقع پر بات کی جاسکتی ہے تو فلسطین کیلیے کیوں نہیں۔
ذرائع کے مطابق مصر کے اسکواش کھلاڑی علی فراغ کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں برطانوی "آپٹیکا” چیمپئن شپ جیتنےکے بعد عالمی سطح پر کھیل میں دوسرے نمبر کے کھلاڑی کا ٹائٹل حاصل کر نے والےعلی نے یوکرائن میں انسانی المیے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو حالات یوکریینی حالیہ دنوں میں دیکھ رہے ہیں فلسطینی گذشتہ 74 سالوں سے برداشت کررہے ہیں جس پر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے اپنی جیت کو فلسطینیوں کی جیت قرار دیا اورقابض صہیونی ریاست اسرائیل کے مظالم کی نشاندہی کی اور مغربی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے لیکن جب یوکرین کیلیے اس موقع پر بات کی جاسکتی ہے تو فلسطین کیلیے کیوں نہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’فلسطینی کئی سال سے اس ناانصافی کی زندگی گزار رہے ہیں، لیکن یہ مغربی میڈیا کے بیانیے کے مطابق نہیں ہےاس لیے ہمیں یوکرین پر بات کر نے کی اجازت تو دی جارہی ہے لیکن فلسطین پر ہم بات نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ آئیے فلسطین کے بارے میں بھی بات کرتے ہیں جو یوکرین جیسے حالات سے گذشتہ 74 سالو ں سے گزر رہا ہے۔