(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے قانون میں دنیا کا ہر وہ شخص خود کار طریقے سے شہریت حاصل کرنے کا مجاز ہے جس کا تعلق یہودی نسل سے ہو۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق روس اور یوکرین جنگ کے دوران ہزاروں کی تعداد میں دیگر دوسری اقوام کے شہری یوکرین سے اپنے ملکوں کی جانب رخت سفر باندھ چکے ہیں تاہم فلسطینیوں سے زبردستی ان کی آبائی زمینوں کو چھیننے والے صہیونی حکمران دس لاکھ یہودیوں کو سووویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد اسرائیل میں جذب کر نے کے بعد ایک بار پھر یوکرین سے فرار ہونے والے ہزاروں یہودیوں کے استقبال کے لیے اپنے ملک کے دروازے کھوچکے ہیں اور اب تک 600 کے قریب صہیونیوں کو فلسطینیوں سے چھینی گئی زمینوں پر آبادکرنے کی تیاریاں مکمل کر چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی حکمرانوں نے نسل پرستانہ رویے کی بھرپور مثال دیتے ہوئے یوکرین سے جنگی حالات میں 200 یوکرینی مہاجرین کوصرف اس لیے اسرائیل میں رہائش اختیار کرنے سے روکتے ہوئے بین گوریون ہوائی اڈے پر ان کی آمد کے بعد واپس کردیا کیونکہ وہ انسانی ضرور تھے تاہم یہودی نہیں تھے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے قانون میں دنیا کا ہر وہ شخص خود کار طریقے سے شہریت حاصل کرنے کا مجاز ہے جس کا تعلق یہودی نسل سے ہوجبکہ یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن سے صرف ایک ماہ قبل ہی "یہودی ایجنسی” نے اسرائیلی وزارتوں کے تعاون سے ہر ہفتے پانچ ہزار یوکرینی یہودیوں کے استقبال کا منصوبہ تیار کر لیا تھاجس پر اب عمل درآمد جاری ہے۔