(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزیر اعظم کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ نفتالی بینیٹ روس اور یوکرین کے مابین جنگی صورت حال میں ثالثی کے ذریعے سفارتی دنیا میں ایک نئے کھلاڑی کے طور پر اُبھر کر اپنے سیاسی کیریئر کو مستحکم کرناچاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کےصہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی جانب سے روس اور یوکرین کی جنگی صورت حال میں ثالثی کا کردار ادا کر نے کیلیےماسکو کا دورہ کیا ہے جس نے عالمی سطح پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
صہیونی وزیر اعظم کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ نفتالی بینیٹ روس اور یوکرین کے مابین جنگی صورت حال میں ثالثی کے ذریعے سفارتی دنیا میں ایک نئے کھلاڑی کے طور پر اُبھر کر اپنے سیاسی کیریئرکو مستحکم کر نا چاہتے ہیں جسے ہر آن خطرات ہیں۔
صہیونی ریاست خود بھی متعدد اندرونی سیاسی محاز سے نبرد آزما ہے جس کے باعث روس اور یوکرین کے مابین جنگ میں ثالث کے طورپرنفتالی بینیٹ کا یہ سیاسی قدم ذرا سی غلطی کے نتیجے میں خود اسرائیل کے لیے بھی باردوی سرنگ ثابت ہو سکتا ہےاور کئی معاملات میں روس پر انحصارکر نے والا اسرائیل روسی صدرولادے میر پیوٹن کو ناراض کر نے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہے۔