(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صہیونی فورسز نے 2006 میں سعود التيتي کو بغیر کسی جرم یا الزام کے گھر گھر تلاشی کی چھاپہ مار کارروائی میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں نابلس شہر کے رہائشی فلسطینی قیدیسعود التیتی کو صہیونی جیلوں سے 16 سال بعد رہائی دے دی گئی جس کے بعد قیدی کے عزیزو اقارب اور اہل علاقہ نےانہیں جیل سے گھر تک لے جاتے ہوئے رہائی کا جشن منایا۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی فورسز نے 2006 میں سعود التيتي کو بغیر کسی جرم یا الزام کے گھر گھر تلاشی کی چھاپہ مار کارروائی میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کیا تھا اور اس دوران جیل انتظامیہ کی جانب سے انہیں متعدد مرتبہ وحشیانہ تشددکا نشانہ بنایا جاتا رہاتھا۔
صہیونی زندانوں میں انسانیت سوز سلوک کے چشم دید گواہ التیتی نے بتایا کہ ایسا متعدد مرتبہ ہوا کہ جب مجھے بغیر کسی وجہ کے کئی کئی دن بھوکا رکھا گیا اور بیماری کے دنوں میں کسی قسم کی بطی سہولیات فراہم کر نے سے صہیونی جیل انتظامیہ نے صاف انکار کر دیا جبکہ ایسے ہی دیگر فلسطینیوں پرتشدد کے بعد معاملے کو خفیہ رکھنے کے لیے صہیونی جیلر انہیں ان کے خاندان یا رشتہ داروں سے ملاقات پر پابندیاں عائد کر دیتے تھے۔