(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض حکام نےگذشتہ جنوری میں دو اسیران عمر جرادات اور غیث جرادات کو گرفتار کیا اور ان پر دسمبر کے وسط میں حومش صہیونی آبادکار وں کی خالی کی گئی بستی کے قریب فائرنگ کا الزام تھا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی بلدیاتی ادارے نے جنین کے مغرب میں سلہ الحارثیہ قصبے میں فلسطینی قیدی عمر جرادات کے ملکیتی گھر کے قانونی کاغذات جمع کرانے کے باوجود مسماری کے اقدامات روکنے کی اپیل کو نامنظور کردیا اور فلسطینی خاندان کے گھرکو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صہیونی فوج نے ان اسیران کی والدہ کو بھی ایک سے زائد مرتبہ گرفتار کیا اور ان کے گھر کی تلاشی کے دوران روایتی توڑ پھوڑ کے ذریعے املاک کو نقصان پہنچایا تھا بعد ازاں اسیران کے گھر کو غیر قانونی قرار دے کر انہدامی کا فیصلہ دیا گیا۔
خیال رہے کہ قابض حکام نےگذشتہ جنوری میں دو اسیران عمر جرادات اور غیث جرادات کو گرفتار کیا اور ان پر دسمبر کے وسط میں حومش صہیونی آبادکاروں کی خالی کی گئی بستی کے قریب فائرنگ کا الزام عائد کیا تھا جس میں ایک صہیونی آباد کار ہلاک اور دیگر زخمی ہوئےتھے۔