(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل میں فلسطینی قیدی کو دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ کر کے تنہائی کی اذیتیں دی جارہی تھیں جس کی تیسری مرتبہ توسیع کرنے پراسیر نے احتجاجی بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ مقبوضہ فلسطین میں بدنام زمانہ صہیونی حراستی مرکز جلبوع میں2001سے عمر قید کاٹنے والے فلسطینی محمد نوارہ جیل انتظامیہ کی جانب سے تیسری مرتبہ قید تنہائی میں ڈالنے کے باعث احتجاجی بھوک ہڑتال پرمجبور ہو گئے جس کے بعد 12 روزہ احتجاج میں خوراک کی کمی کے باعث نوارہ کی حالت خراب ہوگئی اور انہں جیل کے ہسپتال منتقل کردیاگیا البتہ قید تنہائی کی سزامیں تبدیلی نہ کر نے پراسیر نے طبیعت کی خرابی کے باوجود بھوک ہڑتال کے خاتمے سے انکار کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ قابض جیل انتظامیہ نے قیدی کو اذیتیں دینے کیلیے 6 ماہ قبل دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ کرکے تنہائی میں ڈال دیا تھااورحال ہی میں دوبارہ سزا ختم کرکے ایک مرتبہ پھر تیسری بارآئسولیشن آرڈر میں توسیع کی جس کے باعث محمد نوارہ نے احتجاجی بھوک ہڑتال کا فیصلہ کرلیا۔