(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) جنازے کی تدفین کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور فلسطینی مزاحمت کو ہی آزادی کا واحدذریعہ قرار دیتے ہوئے دشمن کے خلاف مزاحمت تیز کرنے اور یہودی غنڈہ گردی کا تمام وسائل سے مقابلہ کرنے کا عزم کیا۔
ذرائع کے مطابق ایک روز قبل مقبوضہ فلسطین میں الخضر کے رہائشی 14 سالہ نو عمر فلسطینی محمد صلاح جسے صہیونی فوج نے گھرمیں گھس کر شدید زخمی کر دیا اور اس کی شہادت ہو جانے تک اہل خانہ کو اس کے قریب آنے سے روکے رکھا اور بعد ازاں صہیونی پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
صہیونی حکام کی جانب سے مظلوم شہید فلسطینی بچےکا جسد خاکی بیت جالا اسپتال سے اس کےورثا کے حوالے کیے جانے کے بعد شہید کاجسد خاکی ایک جلوس کی شکل میں آبائی علاقے الخضرلایا گیاجہاں متعدد فلسطینیوں نے شہید کے اہل خانہ کےساتھ ان کے دکھ پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے جنازے میں شرکت کی اورایک جلوس کی شکل میں محمد صلاح کے جسد خاکی کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
جنازے کی تدفین کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور فلسطینی مزاحمت کو ہی آزادی کا واحد ذریعہ قرار دیتے ہوئے دشمن کے خلاف مزاحمت تیز کرنے اور یہودی غنڈہ گردی کا تمام وسائل سے مقابلہ کرنے کا عزم کیا۔