(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے ہلال احمر کی مداخلت کے بعد ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو رہا کر دیا تاہم نوجوان کی گردن اور کندھے میں شدید چوٹیں آئیں ہیں اور اسے قریبی گاؤں الطور کے المکاسید چیریٹیبل ایسوسی ایشن ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتاہی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج نے ایک 25 سالہ فلسطینی نوجوان جو ذہنی معذوری کا شکار تھا کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب اس نے القدس کے حق میں زندہ باد کا نعرہ لگایا۔
ذرائع نے بتایا کہ دنیا و مافیہا سے بے نیاز ذہنی معذور فلسطینی نوجوان محمد مرشد الھجلونی نے اپنی دھن میں القدس زندہ باد کا نعرہ لگایاجس کے نتیجے میں فوجی چوکی پرموجود صہیونی اہلکاروں نے نعرہ سنتے ہی نوجوان کو بے دردی سے تشدد کیا، بدترین تشدد کے بعد قابض فوج نے الھجوانی کو فوجی گاڑی میں ڈال کر تفتیشی مر کز منتقل کر نے کی کوشش کی جس پرمقامی رہائشیوں نے بھر پور احتجاج شروع کر دیا اور الھجوانی کی رہائی کے لیے نعرے لگائےاور امداد کیلیے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے پیرامیڈک اسٹاف کو اطلاع دی۔
قابض فوج نے ہلال احمر کی مداخلت کے بعد ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو رہا کر دیا تاہم نوجوان کی گردن اور کندھے میں شدید چوٹیں آئیں ہیں اور اسے قریبی گاؤں الطور کے المکاسید چیریٹیبل ایسوسی ایشن ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتاہی جارہی ہے۔