(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی ریاست کی سپریم کورٹ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بدترین تنازعات سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی خلاف ورزیوں کے کیس پر سماعت ہوتی ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ میں مستقل بنیادوں پر جج کی نشست سنبھالنے والے 63 سالہ عرب فلسطینی مسلمان خالد کابوب نے پہلے مسلمان جج کی تاریخی حیثیت حاصل کر لی۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل جیسے یہودی اکثریتی ملک کے سپریم کورٹ ادارے نے مسلمان جج کو اس اعلیٰ ترین عدالت میں تعینات کیا ہے،اس سے قبل اسرائیلی سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والے واحد مسلمان عبدالرحمٰن زوئبی تھے، جنہیں 1999 میں ایک سال کے لیے عبوری طورپر تعینات کیا گیا تھا۔
فلسطینی شہر یافہ میں پیدا ہونے والے اسرائیلی سپریم کورٹ کے نو منتخب جج خالد کابوب اس سے قبل تل ابیب میں جج کے فرائض انجام دے رہے تھے اور سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والے 4 ججوں میں شامل ہیں جنہیں سپریم کورٹ کے ججوں، وزیروں، قانون سازوں اور وکلا پر مشتمل کمیٹی نے منتخب کیا۔
صہیونی ریاست کی سپریم کورٹ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بدترین تنازعات سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی خلاف ورزیوں کے کیس پر سماعت ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے 20 فیصد سے زائد شہری عرب ہیں جہاں 2003 کے بعد عرب جج کو اعلیٰ عدالت میں ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ اس سےقبل تعینات ہونے والے تمام عرب جج عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔