(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں سیاحت اور نوادرات کی وزارت کے انڈر سیکرٹری ابراہیم جابر نے کھدائی کے کام کے معائنے کے دوران کہا کہ مصری شہر کے قیام پر کام کے دوران جن قبروں کا انکشاف ہوا تھا یہ دریافت اس کے علاوہ ہے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزراء کونسل کی تصدیق شدہ اطلاعات ہیں کہ شمالی غزہ کی پٹی کےعلاقے محراب کے علاقے میں رومی دور کے قدیم مقبروں کی نئی دریافت ہوئی ہے جسے دو ہزار سال قدیم بتایا جارہا ہےاور اس کی مکمل دیکھ بھا ل اور مزید کام کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دےدی گئی ہے۔
غزہ میں سیاحت اور نوادرات کی وزارت کے انڈر سیکرٹری ابراہیم جابر نے کھدائی کے کام کے معائنے کے دوران کہا کہ مصری شہر کے قیام پر کام کے دوران جن قبروں کا انکشاف ہوا تھا یہ دریافت اس کے علاوہ ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس جگہ پر کام ابھی بھی جاری ہےاور یہ ہولڈنگز فلسطینی عوام اوران کی آنے والی نسلوں کی عوامی ملکیت ہیں جبکہ کھدائی کا کام دو ہفتوں سے جاری ہے، کیونکہ وزارت نے علاقے کی دشواری اور جگہ پر بھاری مشینری کی موجودگی کے باوجود علاقے کو بند کرکے فرانسیسی ماہر کی مدد سے کھدائی شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ دو ہفتے قبل غزہ میں سیاحت اور نوادرات کی وزارت نے غزہ کی پٹی کے شمال مغرب میں بیت لاہیا میں دو ہزار سال قبل رومی دور سے تعلق رکھنے والے ایک مقبرے کی بھی دریافت کا اعلان کیاہے۔